رمضان المبارک کیسے گزاریں
۔۔
نظام الاوقات یعنی ٹائم ٹیبل بنائیں ، دنیاوی کاموں کو جتنا موَخر کرسکیں کریں ، روزہ تو رکھنا ہی ہے اور تراویح بھی انشاءاللہ ادا کرنی ہے۔
ان تراویح کی مدد سے چالیس مقامات قرب ہونگے۔ اللہ تعالیٰ نے سورہَ اقراء میں کتنا پیارا جملہ ارشاد فرمایا :
"سجدہ کرو اور ہمارے پاس آجاوَ۔"
1-
تلاوت قرآن کریم کا خاص اہتمام کریں۔
2-
نوافل کی کثرت کریں ، تہجد ، اشراق ، چاشت ، اوابین کا اہتمام کریں۔
3-
زکوٰة کے علاوہ نفلی صدقات زیادہ سے زیادہ دیں۔
4-
اللہ کے ذکر کی کثرت کریں۔ چلتے پھرتے دنیاوی کام کرتے وقت تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار کی کثرت کریں۔
5-
دعا کی خوب کثرت کریں ۔ افطار کے وقت ، تہجد کے وقت ، فرض نماز ، نوافل ، تلاوت کے بعد غرض رات دن خوب مانگیں۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آواز دی جارہی ہے کہ ہے کوئی مجھ سے مانگنے والا جسکی دعا قبول کروں ۔ افطار کے وقت مانگ لو ۔۔ ہم قبول کرینگے۔ رات کو مانگ لو ۔۔ ہم قبول کرینگے ، اعلانِ عام ہے کہ ہر وقت تمہاری دعائیں قبول کرنے کے لئیے دروازے کُھلے ہوئے ہیں ، اسلئیے خوب مانگیں۔
6-
ظاہری باطنی گناہوں سے بچیں ۔ یہ طے کرلیں کہ رمضان المبارک کے مہینے میں یہ آنکھ غلط جگہ پر نہیں اُٹھے گی ، زبان سے غلط بات نہیں نکلے گی ، جُھومجلسوں سے اور فضول باتوں سے بچنے کا اہتمام کریٹ غیبت یا کسی کی دل آزاری کا کوئی کلمہ زبان سے نہیں نکلے گا ۔ زبان پر تالے ڈال دیں ، یہ کیا بات ہوئی کہ روزہ رکھ کر حلال چیزوں کے کھانے سے تو پرہیز کرلیا لیکن مردہ بھائی کا گوشت کھارہے ہیں ۔ اسلئیے کہ غیبت کرنے کو قرآن کریم نے مردہ بھائی کا گوشت کھانے کے برابر قرار دیا۔ لہٰذا فضول کاموں سے ، فضول
رمضان المبارک کیسے گزاریں
۔۔
نظام الاوقات یعنی ٹائم ٹیبل بنائیں ، دنیاوی کاموں کو جتنا موَخر کرسکیں کریں ، روزہ تو رکھنا ہی ہے اور تراویح بھی انشاءاللہ ادا کرنی ہے۔
ان تراویح کی مدد سے چالیس مقامات قرب ہونگے۔ اللہ تعالیٰ نے سورہَ اقراء میں کتنا پیارا جملہ ارشاد فرمایا :
۔۔
نظام الاوقات یعنی ٹائم ٹیبل بنائیں ، دنیاوی کاموں کو جتنا موَخر کرسکیں کریں ، روزہ تو رکھنا ہی ہے اور تراویح بھی انشاءاللہ ادا کرنی ہے۔
ان تراویح کی مدد سے چالیس مقامات قرب ہونگے۔ اللہ تعالیٰ نے سورہَ اقراء میں کتنا پیارا جملہ ارشاد فرمایا :
"سجدہ کرو اور ہمارے پاس آجاوَ۔"
1-
1-
تلاوت قرآن کریم کا خاص اہتمام کریں۔
2-
2-
نوافل کی کثرت کریں ، تہجد ، اشراق ، چاشت ، اوابین کا اہتمام کریں۔
3-
3-
زکوٰة کے علاوہ نفلی صدقات زیادہ سے زیادہ دیں۔
4-
4-
اللہ کے ذکر کی کثرت کریں۔ چلتے پھرتے دنیاوی کام کرتے وقت تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار کی کثرت کریں۔
5-
5-
دعا کی خوب کثرت کریں ۔ افطار کے وقت ، تہجد کے وقت ، فرض نماز ، نوافل ، تلاوت کے بعد غرض رات دن خوب مانگیں۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آواز دی جارہی ہے کہ ہے کوئی مجھ سے مانگنے والا جسکی دعا قبول کروں ۔ افطار کے وقت مانگ لو ۔۔ ہم قبول کرینگے۔ رات کو مانگ لو ۔۔ ہم قبول کرینگے ، اعلانِ عام ہے کہ ہر وقت تمہاری دعائیں قبول کرنے کے لئیے دروازے کُھلے ہوئے ہیں ، اسلئیے خوب مانگیں۔
6-
6-
ظاہری باطنی گناہوں سے بچیں ۔ یہ طے کرلیں کہ رمضان المبارک کے مہینے میں یہ آنکھ غلط جگہ پر نہیں اُٹھے گی ، زبان سے غلط بات نہیں نکلے گی ، جُھومجلسوں سے اور فضول باتوں سے بچنے کا اہتمام کریٹ غیبت یا کسی کی دل آزاری کا کوئی کلمہ زبان سے نہیں نکلے گا ۔ زبان پر تالے ڈال دیں ، یہ کیا بات ہوئی کہ روزہ رکھ کر حلال چیزوں کے کھانے سے تو پرہیز کرلیا لیکن مردہ بھائی کا گوشت کھارہے ہیں ۔ اسلئیے کہ غیبت کرنے کو قرآن کریم نے مردہ بھائی کا گوشت کھانے کے برابر قرار دیا۔ لہٰذا فضول کاموں سے ، فضول
No comments:
Post a Comment